By: Azra Naz
روٹھے ہوۓ لمحوں کو منایا نہیں کرتے
جو چھوڑ گیا اس کو بلایا نہیں کرتے
رہ جاتا ہے پھر خوف سدا ان کے دلوں میں
بچپن سے ہی بچوں کو ڈرایا نہیں کرتے
ہو زخم کی گہرائی کا احساس نہ جن کو
ہم زخم کبھی ان کو دکھایا نہیں کرتے
ہم کر کے ہمیشہ ہی بھلا دیتے ہیں نیکی
احسان کبھی اپنا جتایا نہیں کرتے
برباد نہ کر دے تمہیں یہ آہ ہماری
حالات کے ماروں کو ستایا نہیں کرتے
عادت یہ چلی آتی ہے بچپن سے ہماری
ہم چھت پہ کبھی بال سکھایا نہیں کرتے
گلداں میں تر و تازہ گلابوں کی جگہ پر
سوکھے ہوئے پھولوں کو سجایا نہیں کرتے
نرمی بھرے الفاظ سہی بھیک کے بدلے
یوں در سے سوالی کو اٹھایا نہیں کرتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?