By: Wajid Ali
ہم نے کب سوچا تھا کہ یہ گلوں کے موسم
اک حسیں یاد کی مانند ہمارے دل میں اتر جائیں گے
خزاں رتوں سے پہلے ہی شاخیں پتوں کو گرا دیں گی
اور ہمیں چاہنے والے اپنا کہنے والے
وہ جو ہمیں اپنا ہونے کا احساس دلاتے تھے
یونہی اک دن
بنا بتائے بنا کچھ کہے
اپنا رخت سفر باندھ لیں گے
ہماری آنکھیں اشکوں سے تر بہ تر
انہیں جاتے ہوئے دیکھیں گی
ہمارے اندر کچھ ٹوٹ پھوٹ ہو گی
اور ویرانیاں ہمارے اندر گھر کر لیں گی
تب
ہم اپنا گریبان چاک کریں گے
شور مچائیں گے تھوڑا روئیں گے
اور پھر اپنی آنکھیں موند لیں گے
گہری نیند سونے کے لئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?