Bazm e Urdu - The urdu poetry app

میں زندگی کو اِدھر اُدھر کر بیٹھا ہوں

By: احسن فیاض

ایک شخص کی خاطر جبر کر بیٹھا ہوں
میں زندگی کو اِدھر اُدھر کر بیٹھا ہوں

اس لمحے پے تو قیامت برپہ کرنی تھی
مگر نہ جانے کیوں اب صبر کر بیٹھا ہوں

عہد تھا شدتِ اذیتِ فراق سے نہ روئوں گا
عہد ٹوٹ گیا جاناں چشم تر کر بیٹھا ہوں

وہ نفیس مزاجی چھین لی زمانے نے
آ کے دیکھ اب دل کو پتھر کر بیٹھا ہوں

بھرمِ عہد کی خاطر اس محفل میں
ہاں جان بیٹھا ہوں مر کر بیٹھا ہوں

تجھ جیسے وعدہ شکن پے اعتبار
نہیں کرنا چاہیے مگر کر بیٹھا ہوں

میری اب خواہشِ مختصر وصل نہیں
اسی لئے وصل کو ہجر کر بیٹھا ہوں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore