By: dr.zahid sheikh
غم سے فرصت کبھی نہیں ملتی
ہم کو کوئی خوشی نہیں ملتی
زندہ رہنا ہے ، موت سے پہلے
کیوں ہمیں زندگی نہیں ملتی
مے کشو ! مے سے جی نہ بہلا ؤ
غم سے یوں بے خودی نہیں ملتی
مفلسی میں جوان چہروں کے
حسن کو دلکشی نہیں ملتی
اس کو پانے کے لاکھ جتن کیے
وہ دعاؤں سے بھی نہیں ملتی
موت کو ہم عزیز رکھتے ہیں
پر گلی ہی تری نہیں ملتی
دوستوں کے جلو میں تو زاہد
دشمنوں کی کمی نہیں ملتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?