By: R.K Jazeb
خواہشوں کے نگر نے پاگل بنا دیا
آوارگی کے شوق نے بادل بنا دیا
تھا راستے میں اسکے پھولوں کا سلسلہ
پل بھر کی نفرتوں نے جنگل بنا دیا
میں کیوں کروں شکایت وہ میرا نہں ھوا
نظروں میں تھا سمایا پر اوجھل بنا دیا
بکھرے ھوئے وجود کو سمیٹوں تو کسطرح
دیوانگی کی حدوں نے اسے ساحل بنا دیا
میرے لکھے پیغام وہ جلا کےخوش ھوا
یوں اس نے ادھورے خط کو مکمل پنا دیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?