By: M.Asghar
وہ مجھے ستانے کے منصوبے تیار کرتا ہے
ایک بار نہیں وہ ایسا بار بار کرتا ہے
جو بھی اس کی بھلائی کا سوچتا ہے
وہ اسے دشمنوں میں شمار کرتا ہے
جسے چڑی مار کہتے تھے ہم سبھی
سنا ہے اب وہ شیروں کا شکار کرتا ہے
جب کوئی نہیں سنتا باتیں اس کی
پھر کچھ دن خاموشی اختیار کرتا ہے
اوروں کی خاطر جو کھڈے کھودے تھے
اب دن رات انہیں ہموار کرتا ہے
بڑا شریر ہوگیا ہے مجھ سے بچھڑ کر
اب لوگوں کو میرے بارے ہوشیار کرتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?