Bazm e Urdu - The urdu poetry app

تُف شکوائے یار پر کہ پسِ مرگ

By: جہانزیب کُنجاہی

اک عمر بیتی سکوں پانے کے لیے
زندگی جھیلی ہے مرجانے کے لیے

ضروری تھا کے ہم پاگل ہوجائیں
یہی صورت نکلی بھلانے کے لیے

آپ بے وفائی گر نا کرتے ہم سے
کہاں داستاں لکھتا زمانے کے لیے

نا حدِ خنجر دکھائیں کہ بےرخی
بس کافی ہے ہمیں ڈھانے کے لیے

تیر سینے سے آر پار کر دیا ہمارے
اک تنکا تھا چرایا آشیانے کے لیے

تف شکوائے یار پر کہ پس مرگِ
گلے اٹھا لائے ہیں سنانے کے لیے

ہم روٹھ بھی جائیں ان سے مگر
وہ کہاں آئیں گے منانے کے لیے

آپ تشریف لائیں کے آپ کے قدم
ضروری ہیں ہمارے آستانے کے لیے

ہمارے سامنے غیر ہاتھ تھام لیا
انہیں اور نا سوجھی جلانے کے لیے

آپ سامنے آئیں ہمیں جینا ہے جہاں
مریض کو دوا چاہے شفا پانے کے لیے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore