Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہم نے جلتے ہوئے خیموں کی وہ شامیں رکھ دیں

By: ناظر وحید

ہم نے جلتے ہوئے خیموں کی وہ شامیں رکھ دیں
شعر میں لفظ رکھے لفظ میں چیخیں رکھ دیں

میں نے بھی اس کو دیا پہلی ملاقات میں دل
میرے دامن میں بھی اس نے مری غزلیں رکھ دیں

یوں لگا آنکھ بچانے پہ جھپکتی ہے پلک
اسی تصویر پہ میں نے بھی نگاہیں رکھ دیں

روشنی کے ہر اک امکان پہ ڈالا پردا
ایک لڑکی نے مری سوچ پہ زلفیں رکھ دیں

پھر اٹھا یاد کے آنگن سے اداسی کا دھواں
کس نے طاقوں میں جلا کر مری شامیں رکھ دیں

عشق اتنا تھا کہ محفوظ کہاں رکھتے ہم
اور ماں باپ نے بستے میں کتابیں رکھ دیں

پیش جب کرنے لگے سب ترے جلووں کو خراج
ہم نے بھی لا کے وہاں طشت میں آنکھیں رکھ دیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore