By: امت شرما میت
غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
خدا ہوتا ہے یعنی مانتا ہے
کئی دن سے شرارت ہی نہیں کی
مرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے
برے ماحول سے گزرا ہے یہ دل
محبت لفظ سے ہی کانپتا ہے
یہ کچی عمر کے عاشق کو دیکھو
ذرا روٹھے کلائی کاٹتا ہے
ابھی منزل دکھائی بھی نہیں دی
ابھی سے ہی تو اتنا ہانپتا ہے
گناہوں کی سزا سب دوسروں کو
گریباں کون اپنا جھانکتا ہے
عجب کاریگری ہے میتؔ اس کی
بدن کو روح پہ وہ ٹانکتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?