By: Mir Taqi Mir
جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم
پر مل چلا کرو بھی کسو خستہ جاں سے تم
ہم اپنی چاک جیب کو سی رہتے یا نہیں
پھاٹے میں پاؤں دینے کو آئے کہاں سے تم
اب دیکھتے ہیں خوب تو وہ بات ہی نہیں
کیا کیا وگرنہ کہتے تھے اپنی زباں سے تم
جاؤ نہ دل سے، منظرِ تن میں ہے جا یہی
پچھتاؤ گے، اُٹھو گے اگر اس مکاں سے تم
قصہ مرا سنو گے تو جاتی رہے گی نیند
آرامِ چشم مت رکھو اس داستاں سے تم
کھل جائیں گی پھر آنکھیں جو مرجائے گا کوئی
آتے نہیں ہو باز مرے امتحاں سے تم
رہتے نہیں ہو بِن گئے میر اُس گلی میں رات
کچھ راہ بھی نکالو سگ و پاسباں سے تم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?