By: kashif imran
یوں رات دن آنسو بہانا چھوڑ دو
دل کی بات ہر کسی کو بتانا چھوڑ دو
مرہم رکھتے نہیں، چھڑکتے ہیں نمک لوگ
اپنے دل کے ذخم اووروں کو دکھانا چھوڑ دو
تری وفاؤں کا صلہ ، دیتے ہیں جفاؤں سے جو
کر کر کے یاد اُن کو ، اپنے دل کو ستانا چھوڑ دو
کھیلتے ہیں جو دلوں سے، کھلونا سمجھ کر
ایسے لوگوں سے اب تو دل لگانا چھوڑ دو
چھوڑ جاتے ہیں جو تنہا، جب بھی مشکل آتی ہے کبھی
ایسے اپنوں کو کاشف، اب آزمانا چھوڑ دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?