Bazm e Urdu - The urdu poetry app

زندگی ایسے پھنسی ہے الجھنوں کی قید میں

By: وشمہ خان وشمہ

زندگی ایسے پھنسی ہے الجھنوں کی قید میں
جیسے اک مظلوم انساں دشمنوں کی قید میں

ہیں رواجوں میں گھری سہمی ہوئی سی لڑکیاں
جس طرح معصوم پنچھی ساحروں کی قید میں

جانے کب ویران گلشن میں بہاریں آٸیں گی
بارشِ رحمت ہے اب تک بادلوں کی قید میں

موت دے آزاد کر دے اب مجھے میرے خدا
زندگی کاٹی ہے اب تک بس غموں کی قید میں

دو دوانے پھر ہوٸے قربان راہِ عشق میں
پھر محبت مر گٸی ان سرحدوں کی قید میں

نرم و نازک تتلیوں کو دیکھ کر لگتا ہے ٰ یوں
رنگ ہیں قوسِ قزح کے تتلیوں کی قید میں

دے رہے ہیں آپ گمراہی کو آزادی کا نام
خوش ہوں میں خود ساختہ پابندیوں کی قید میں

اے یزیدوں بچ نہیں سکتے خدا کے قہر سے
حضرتِ زینب یہ بولیں کافروں کی قید میں

بولتا ہے آٸنہ سچ وشمہ یہ تسلیم کر
کٹ گئی تیری جوانی الجھنوں کی قید میں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore