By: Iqbal Azeem
اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے
سوئے ہوئے زخموں کو جگا کیوں نہیں دیتے
اس جشن چراغاں سے تو بہتر تھے اندھیرے
ان جھوٹے چراغوں کو بجھا کیوں نہیں دیتے
جس میں نہ کوئی رنگ نہ آہنگ نہ خوشبو
تم ایسے گلستاں کو جلا کیوں نہیں دیتے
دیوار کا یہ عذر سنا جائے گا کب تک
دیوار اگر ہے تو گرا کیوں نہیں دیتے
چہروں پہ جو ڈالے ہوئے بیٹھے ہیں نقابیں
ان لوگوں کو محفل سے اٹھا کیوں نہیں دیتے
توبہ کا یہی وقت ہے کیا سوچ رہے ہو
سجدے میں جبینوں کو جھکا کیوں نہیں دیتے
یہ جھوٹے خدا مل کے ڈبو دیں گے سفینہ
تم ہادیٔ برحق کو صدا کیوں نہیں دیتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?