By: Dr. Masood Mehmood Khan
بحرِ احساس مرے جسم میں بہتا کیوں ہے
اور تھپیڑوں کو بدن شان سے سہتا کیوں ہے
دل نہیں دیکھتا جو آنکھ دکھاتی ہے اسے
دید کچھ بھی کہے دل اپنی ہی کہتا کیوں ہے
وقت اور سوچ میں اک دوڑ لگی رہتی ہے
دوڑ میں پیچھے صدا وقت ہی رہتا کیوں ہے
جادو اعداد کی موجوں کا یہ ہوتا کیوں ہے
لشکرِ حرص و ہوس ان پہ ہی بہتا کیوں ہے
ملکیت توہے بدن کی نہ بدن تیراہے
کوئی سرگو شیوں میں مجھ سے یہ کہتا کیوں ہے
عمر یہ کس کی تو جس کو جئے جاتا ہے
تیرا افسانہ نہیں ہے تو تو کہتا کیوں ہے
کون الفاظ کو گویا ئ عطا کرتا ہے
میں َ لکھے بھی جو قلم ورق ًَ تو َ کہتا کیوں ہے
تجھ کو تخلیق سے پہلے ہی سنوارا گیا تھا
دردِ تزئین عدم ہی سے تو سہتا کیوں ہے
وجد میں رقص کُناں رہتے ہیں افلاک تو پھر
دیدہ ور گردشِ افلاک ہی کہتا کیوں ہے
ہر دعاپر مری مسعود کوئی جا نے کیوں
مانگئے مانگتے ہی جا ئئے کہتا کیوں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?