By: Azra Naz
بیتی گھڑیاں یا د کروں میں جب بھی بیٹھ اکیلی
میرے من کے اندر جیسے کھلنے لگے چمبیلی
کِس نے تجھ کو سمجھا ،کِس نے تیرے دُکھ کو جانا ؟
جو بھی بولا بس یہ بولا عورت ایک پہیلی
تنہایٔ کا درد جہاں میں تنہا سہتے سہتے
دِل اِنسان کا بن جاتا ہے اِک ویران حویلی
خود ہی اپنا درد بٹاؤں خود کو ہی سمجھاؤں
نہ کویٔ ہمدرد ہے میرا نہ ہی سجن بیلی
کِس نے لوٹا چین تمہارا کِس نے نیند اُڑایٔ ؟
کِس نے تجھ کو درد دیا ہے کچھ تو بول سہیلی
دھیرے دھیرے چھپتا جاۓ چاند گھنے بادل میں
ایسے وہ شرماۓ جیسے دُلہن نییٔ نو یلی
اپنے رب سے مانگا میں نے جب جب بھی کچھ مانگا
اور کِسی کے آگے تو نہ پھیلی کبھی ہتھیلی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?