By: Irfan Ali
کس آگ میں میں جل رہا ہوں
شعلہ نہیں پھر کیوں سلگ رہا ہوں
بوند ہوں پانی کی
دریا میں رہتا ہوں
نہ چھیڑے موج دریا جسے
ساحل کی تمنا نہیں اسے
دور کوئی پیاسا کہہ رہا ہے
پانی، پانی کہاں بہہ رہا ہے
نہیں میں نہیں ہوں اس قابل
بوند ہوں پانی کی لا حاصل
روز آنسو بن جاتا ہوں
بہتے دریا میں مل جاتا ہوں
مست لہروں سے نالاں ہوں
ان کی مستی میں گم ہونے والا ہوں
جانتا ہوں میرے درد کی دوا نہیں
یہ نصیب ہے، نہیں کوئی گلہ نہیں
وہ دن بھی آئے گا
اک دن آسماں پھٹ جائے گا
کانپے گا میری فریاد سے
پانی پانی ہر طرف پانی
اک دریا امٹ آئے گا
چاند بے قرار ہوکر تڑپے گا
اس دن تو طوفاں آئے گا
کالے بادل
بجلیوں کی چمک
افق پہ مدھم مدھم روشنی
یہ تند و تیز ہوا
پھرتجھ میں ہمت نہ ہوگی
کہ تو روکے مجھے
میں اک بوند پانی کی
ہوا میں اٹھ جاوں گا
اس دن ہر پیاسے کی پیاس بجھے گی
سینے میں لگی آگ بجھے گی
آج میں خوش ہوں کہ
میں آزاد ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?