By: وشمہ خان وشمہ
میں تو اس بار بہانے سے نکل آئی ہوں
اپنے ہی لکھے فسانے سے نکل آئی ہوں
عدو کی قید سے ملتے ہی رہائی مجھ کو
ایسا لگتا ہے زمانے سے نکل آئی ہوں
اپنی اب خیر منانا کہ تو بھی تنہا ہے
میں تو صیاد ! نشانے سے نکل آئی ہوں
سب کو معلوم ہے تو نے ہی مجھے قتل کیا
پھر بھی تلوار کے دھانے سے نکل آئی ہوں
اب یہی سوچتی رہتی ہوں حقیقت کیا ہے
وشمہ جب اپنے گھرانے سے نکل آئی ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?