By: Rehman Khawar
ہونے کو کائنات میں کیا ہو نہیں رہا
لیکن کسی طرح تو میرا ہو نہیں رہا
کیا آئینے سے دوسری صورت طلب کروں
میرا ہی عکس مجھ کو عطا ہو نہیں رہا
آواز غیر پر بھی پلٹتا ہوں کیا کروں
اک بے رخی کا قرض ادا ہو نہیں رہا
زنداں بدل گیا ہے میری زندگی نہیں
آزاد ہو گیا ہوں رہا ہو نہیں رہار رہا تو کیا
کہیں تلک تو کٹا اپنا راستہ اچھا
یہ دیکھنا ہے کہ شب کس طرح گزرتی ہے
تیرے خیال میں تو دن گزر گیا اچھا
کسی کو جیسے ابھی کچھ خیال ہو میرا
وہ ایک پھول مجھے شاخ پر لگا اچھا
جو چاہتا تو وہ مجھ کو سمیٹ سکتا تھا
مگر اسے تو میں بکھرا ہوا لگا اچھا
یہ دل بجھا تو مگر یہ خوشی بھی ہے خاور
کہ جتنی دیر جلا یہ دیا جلا اچھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?