By: dr.zahid sheikh
چھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
ہے مجھ سے پیار یہ کب تک بتا نہ پائے گی
تری نگاہوں نے سب بھید کھول ڈالے ہیں
کہ کتنے پیار کے طوفان دل میں پالے ہیں
میں بس رہا ہوں ترےدل میں کیوں نہیں کہتی
بتا دے لب پہ خموشی کے کیوں یہ تالے ہیں
یہ جاگتے ہوئےارماں سلا نہ پائے گی
چھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
تو لے تو لے مجھے بانہوں میں پر ہے مجبوری
کہ شرم کہتی ہے تجھ کو رہے ذرا دوری
مجھے بھی پیاس ہے نزدیک تیرے آنے کی
میں سوچتا ہوں تمنا کبھی تو ہو پوری
مری طرح تو بھی حسرت مٹا نہ پائے گی
چھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
ہےمجھ سے پیار یہ کب تک بتا نہ پائے گی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?