By: Bakhtiar Nasir
ذہن جس شخص میں اٹکا ہے
وہ درد مرا کب سمجھا ہے
حوادث کے تیز تھپیڑوں میں
ٹمٹماتا میری آرزو کا دیا ہے
جس نے درد آشنائی سکھائی
وہ کہیں پردیس میں بسا ہے
ہم نے ذہن میں دراڑیں پڑتی دیکھیں
روح کو بھی چیختے سنا ہے
آنسو گر آئیں تو گرنے نہ پائیں
آنکھوں کا یہی تو اک گہنا ہے
جذبات کے نگینوں کو سنبھالنا چاہوں
انہیں کب لڑی میں پرونا ہے
زندگی میں نہ کچھ گر ملا ناصر
یہ نہ ملنا بھی تو اک ملنا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?