By: Shama
پہلو میں تم جب تک رہے خود سے جدا بھی ہم رہے
پر خامشی کے شور میں دل کی صدا بھی ہم رہے
جو لکھ رہے ہیں جاوداں الفت کی ہم یہ داستاں
وہ ابتدا بھی ہم ہی تھے وہ انتہا بھی ہم رہے
ہر ہر مقامِ شوق پہ اک آزمائش تھی کھڑی تھی
طوفان کی زد میں بھی آئے نا خدا بھی ہم رہے
اکثر رہے ہیں مست ہم عشق و جنوں کی قید میں
رسمِ رہِ دنیا بھی تھی اہلِ رضا بھی ہم رہے
اک شمع کی صورت جلے چپ چاپ اپنی آگ میں
جو چھپ گئے دل میں تیرے وہ گم شدہ بھی ہم رہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?