By: حسن کیانی لیڈذ برطانیہ
یاد رفتہ کو پھر سے صدا دینا ھمیں اچھا لگا
گھر کے ویران راستے دیکھنا ھمیں اچھا لگا
لب ساحل پہ جب ملاح کشتی باندھنے لگا
کشتی کا دریا میں بہہ جانا ھمیں اچھا لگا
شب کو شمع روشن پر پروانے مر مٹتے گئے
انکو بچانے کیلئے دیا بجھا دینا ھمیں اچھا لگا
بچے نے اس پرندے کو پنجرے سے آزاد کر دیا
قفس سےآزاد پنچھی اڑتا ھوا ھمیں اچھا لگا
ھم نے تو محفل چھوڑ کے جانا ھی تھا مگر
ان کا بزم سے اس طرح روکنا ھمیں اچھا لگا
چار سو خنکی اور شاید احساس تنہائی بھی تھا
سرد موسم میں ان کا پلٹ آنا ھمیں اچھا لگا
کھیل میں مقابلہ تو دل ناتواں نے خوب کیا
آج ان سے مات کھانا بھی ھمیں اچھا لگا
تنہائیوں سے مانوس اس قدر ھو گئے ھم
سر راہ ان کا اچانک مل جانا ھمیں اچھا لگا
حسن بچپن کو انہماک سے یاد کیا کرتا ھوں
شہر سے لوٹا تو گاؤںاور بھی ھمیں اچھا لگا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?