Bazm e Urdu - The urdu poetry app

لڑکے نہیں ملے تو کہیں لڑکیاں نہیں

By: حیاء غزل

جو ساتھ مٹھائ کے ملیں عرضیاں نہیں
صاحب چٹک کے بولے کہ جی خرچیاں نہیں

جمہوریت بھی ہوگئ سردی کا اب شکار
ایوانوں میں وہ پہلی سی اب گرمیاں نہیں

حیرت ہے مودی اب جو اچانک بدل گئے
ہیں بڑ کیاں پرانی وہی جھڑکیاں نہیں

اتنے جمع کرائے ہیں بینکوں میں بل کے اب
لکھ کے لگا دیا ہے یہاں کھڑکیاں نہیں

اب کوڑیوں کے مول وزارت ہے بک رہی
کرسی کے دعویدار بہت کرسیاں نہیں

کہنے کو گرانی ہے بہت کال پڑا ہے
فیشن کی بات آئے تو یہ کڑکیاں نہیں

طرز لباس پہ میرا چھوٹا سا احتجاج
لڑکے نہیں ملے تو کہیں لڑکیاں نہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore