By: Atif Rashid
دل لگتا نہں اب تو کتاب میں
ہائے کیا کروں زندگی پھنس گئی عذاب میں
اک غلطی پہ دیتے ہیں سزا یہ سو سو بار
لگتا ہے ایسے جیسے تھانے سے آگیا ہو تھانیدار
اب کیا کریں حاصل اس قائد کے جھنڈے سے
کچھ ڈر لگتا ہے حساب سے کچھ سر کے ڈنڈے سے
سر کے ڈنڈے اب نظر آنے لگے مجھے خواب میں
ہائے کیا کروں زندگی پھنس گئی عذاب میں
پڑھائی سے تو یہ زندگی محال ہے
گر نہ ہو پڑھائی تو زندگی خوشحال ہے
جتنا بھی کرو آئے گی نہ ہم میں تیزی
ہم نہیں انگریز تو کیوں پڑھتے ہیں انگریزی
امتحان میں بھی نہیں ڈالنے دیتے نقل یہ جراب میں
ہائے کیا کروں زندگی پھنس گئی عذاب میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?