By: Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi
علامہ اسید الحق عاصم القادری بدایونی کی بغداد میں شہادت پر
میں اپنی سر بلندی پہ کیے نازاں
جھکائے سر مؤدب بڑھ رہا تھا
سنہری جالیاں نزدیک تھیں میرے
ملی اک سانحہ کی یوں خبر مجھ کو
ہوا بغداد میں جو کچھ بتایا ایک ساتھی نے
میں سَکتے میں رہا کچھ دیر
خاموشی رہی طاری
ہمار ادوست تھا اخلاص کا پیکر اُسید الحق
دکھائی دیتا تھا اَسلاف کا مظہر اُسید الحق
تھا قسمت کا سکندر وہ بنا بغداد میں مدفن
ہوا ہم قادریوں میں یوں برتر اُسید الحق
مدد کرتا تھا وہ علمی حوالوں سے ہماری خوب
اُسی نے گم شدہ ہیرے حسن کے اور رضا خاں کے
ہمیں دے کر بتایا کہ وہ کیسا نیک خصلت ہے
اُسے جانچا بہت ہم نے
اُسے پرکھا بہت ہم نے
اُسے دیکھا بہت ہم نے
اُسے سمجھا بہت ہم نے
وہ برکاتی گھرانے کا تھا منظورِ نظر بے شک
ہمارے واسطے لاریب ! تھا وہ بالیقیں لوگو!
محسن رضویّا ت کا ! محسن رضویّات کا !
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?