By: M.ASGHAR MIRPURI
اپنی پڑوسن کےدل میں جگہ بنائے جاتاہوں
اس طرح اس کی ساس کو جلائے جاتا ہوں
میری تنخواہ کا ایک پیسہ بھی نہیں بچتا
سب اپنی پیاری ہمسائی کو کھلائے جاتا ہوں
ایک دن اسے اس میں بسا کےدم لوں گا
جو خیالوں میں تاج محل بنائے جاتا ہوں
بجھاتی رہتی ہے میری امیدوں کےچراغ
میں اس کے انتظار میں دیا جلائےجاتاہوں
اس کی ساس پوچھتی ہے مجھ پہ کیا لکھاہے
اس جیسے گھسےپٹے اشعار سنائے جاتاہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?