By: Santosh Gomani
جس طرح یہ رغبت درد جوڑ دیتی ہے
ہر بار ایسے خوشی منہ موڑ لیتی ہے
اس ضابطہ حیات کو ہیں سرحدیں اپنی
اور آتشی یہی حدیں توڑ دیتی ہے
یہ رنجشیں بھی تو خوب زمانے سے چھپائی
وہ غم پشیمانی پھر قصہ کھول دیتی ہے
محبت آرزو ابکہ اتنی بدر نہیں پھرتی
دل وہ پہلی سے دھڑکن تول دیتی ہے
اس صاحب فراست سے گذر کو بھی دیکھو
کہ احسان فراموشی کیا کیا مول دیتی ہے
میں اپنے آج سے کترا بیٹھا ہوں مگر
وہ کل کی اُڑی یادیں انمول دیتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?