By: R.K Jazeb
بجٹ آیا بجٹ آیا مصیبتوں کا پہاڑ لایا
ہنستے کھیلتے لوگوں کی بستیاں اجاڑ آیا
بجلی پانی روٹی کپڑا اور مکان کا مار کے نعرہ
کھپے کھپے کرتا ہوا کل رات مرا ہمسایہ
پٹرول ڈیزل کی منہگائی سی این جی کی ہے دہائی
گاڑی چھوڑ کے سائیکل پہ دفتر گیا میرا تایا
بچی کھچی ہنڈیا کو کھرچ کے لے آؤ اپنے گھر
مل کے رہیں اور مل کے کھائیں کیبنٹ نے فرمایا
چچا پھوپھی بھائی بھتیجے سب اسمبلیوں کے ممبر
غریب اور غرباء سے ووٹیں لے کر بکرا انہیں بنایا
اندھیری نگری چوپٹ راجہ یہ اس دیس کی کہانی
جلتے ہوئے چراغوں کو بھی پھونک مار کے بجھایا
ہم بھی لوٹیں تم بھی کھاؤ گندم آٹا دور بھگاؤ
الله وسایا غم میں ڈوبا بجٹ نے مل کے اسے رلایا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?