By: Naingee
اک پل
زمانے کی اس روش میں
اک آس رہی ہے
کہ کاش
اس عمر رواں میں
اک پل
میرا بھی ہوتا
جو مجھ میں
میرے رنگ بھرتا
وہ پل
میرا گھر
اور سماج ہوتا
میرے ہر درد کا
علاج ہوتا
وہ میری زندگی کا
جوبن ہوتا
اور تپتے صحرا میں
ساون ہوتا
مگر نجانے وہ اک پل
زندگی کی کتاب میں
لکیروں کے حساب میں
لکھا ہے کہ
مٹا ہے
مگرآ س ہے
کہ کاش
اس عمر رواں میں
اک پل
میرا بھی ہوتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?