By: M Usman Jamaie
جیسے پیغام لاتے کبوتر کے پر کاٹ ڈالے کوئی
ڈاک بابو کوئی جیسے قیدی ہُوا
ڈاک خانے کے در جیسے سربہ مُہر
ہاتھ جکڑے گئے اور باندھی گئیں
ہندسے اور حرف پر تیرتی انگلیاں
نامہ بر روشنی
اور سندیسے کا اعلانچی ساز چُپ
حکمِ حاکم ہے غرایا اس زور سے
ہوگئے محوِپرواز الفاظ چُپ
رقص کرتی فضاؤں میں آواز چُپ
ربط خاموش، چاہت کے انداز چُپ
رازِدل کیا بتائیں کہ ہم راز چُپ
تیزرو وقت کو یہ بتادے کوئی
ہم کو آتا ہے ماضی میں جانے کا فن
کب کے بیتے ہوئے دور لانے کا فن
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?