By: Shaikh Khalid Zahid
سرگوشیوں میں گفتکو کرنا
کن انکھیوں سے ادھر ادھر تکنا
کلائی میں پڑی اکیلی چوڑی سے کھیلنا
یونہی بیٹھے بیٹھے زیرِ لب مسکرا نا
سرسری سا موسموں کا تذکرہ کرنا
اچھا لگتا ہے
اپنی انگشت میں پڑی انگوٹھی کو بے وجہ گھومانا
ڈوپٹے کا پلو بے وجہ ہی سنبھالنا
آئینے میں اپنے آپ کو ٹٹولنا
اور پھر سجنا سنورنا
اپنے آپ میں کسی خیال کو لیکرسمٹنا
اچھا لگتا ہے
تمھاری ان اداؤں سے
زندگی کوگزرنے کا حوصلہ ملنا
مجھے یوں ہی زندگی کا گزرنا
اچھا لگتا ہے
میں اپنی یادوں کی پوٹلی میں یہ سب سمیٹیمہوے سفرہوں
پھر کبھی بھی ، کہیں بھی انہیں کھولنا
تیری زندگی سے بھرپور اداؤں کو دیکھنا
کائنات میں اب تو بس یہی ایک کام
اچھا لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?