By: zain shakeel
یہیں پہ تھا میں کدھر گیا ہوں
مجھے سمیٹو بکھر گیا ہوں
غموں کی آندھی یہاں سے گزری
یا میں ہوا سے گزر گیا ہوں
تم ابتدا لے کے آ گئے تھے
میں انتہا سے گزر گیا ہوں
تمہاری آواز آ رہی تھی
تری گلی میں ٹھہر گیا ہوں
جہاں وہ پہنچا پلک جھپکتے
میں رفتہ رفتہ اُدھر گیا ہوں
بس اُس نے دریا کی سمت دیکھا
میں ہونٹ سی کر اُتر گیا ہوں
پرانے یارو نئے سفر میں
مجھے پکارو ٹھہر گیا ہوں
گرفت محسوس ہو رہی ہے
کسی نظر سے گزر گیا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?