By: مرید باقر انصاری
جب سے تری الفت میں گرفتار ہوا ہوں
میں لوگوں کی نظروں میں گنہگار ہوا ہوں
ہر شخص کی تنقید میں شامل ہے مرا نام
یاروں میں بھی رسوا سر_بازار ہوا ہوں
یہ فخر تو حاصل ہے کے ہر ظلم کے آگے
میں سیسہ پلائ ہوئ دیوار ہوا ہوں
الجھن میں اگر دیکھ کسی کو لیا میں نے
پہلے پہل اس کا میں ہی غمخوار ہوا ہوں
رستہ مرا کیوں ٹوکتی پھرتی ہے مصیبت
جاناں میں تیرا جب سے طلبگار ہوا ہوں
جب بھی کسی ظالم سے ہوا سامنا باقرؔ
مظلوم کے ہاتھوں کی میں تلوار ہوا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?