By: Fazlul Hasan
کیا کہیں کیسے کٹی کل شب تنہائی تھی
بس طبیعت تری تصویر سے بہلائی تھی
تو نے جب پہلے پہل گھر میں قدم رکھا تھا
تیرے جلووں سے دمک اٹھی یہ انگنائی تھی
مثل پروانہ تری آگ میں جل جائیں گے
تیرے دیوانوں نے یہ کیسی قسم کھائی تھی
ذکر چل نکلا تھا اک دوسرے ہرجائی کا
باتوں باتوں میں تری بات نکل آئی تھی
دیر تک گاڑے رہے در پہ نگاہیں ہم بھی
بزم میں آپ کے آنے کی خبر آئی تھی
دھڑکنیں اب بھی بڑھا دیتی ہیں تانیں اس کی
کتنی دل سوز کسی روز یہ شہنائی تھی
رہنے والے نہ حسن کوئی تھے حقدار بہت
مٹی کے مول گئی کوٹھی جو آ بائی تھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?