By: ثروت زہرا
قطرہ قطرہ بکھر رہا ہے کوئی
بس کرو ہجر مر رہا ہے کوئی
کوئی اب کس طرح بتائے اسے
تجھ سے امید کر رہا ہے کوئی
اپنے زخموں کی بد مزاجی میں
پٹریوں سا اکھڑ رہا ہے کوئی
گرد ہوتی ہوئی صداؤں سے
خامشی سے نتھر رہا ہے کوئی
اپنی سانسوں کے خالی برتن میں
مستقل پیاس بھر رہا ہے کوئی
دیکھ چہرہ بگڑ نہ جائے کہیں
بے تحاشہ سنور رہا ہے کوئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?