Bazm e Urdu - The urdu poetry app

شبِ تنہائی

By: زویراملک

شبِ تنہائی کے اندھیرے
ان لمحوں میں
اب کہ یوں ہے جاناں
کہ
بے جان سسکیاں
لبوں پہ دم توڑ رہی ہیں
کہ اب کے جاناں
تیری یادوں کی زنجیروں سے
آزاد جیسے موت کی دہلیز کو پار کررہی ہوں
کہ اس شبِ تنہائی کی تاریکی
میرے بےجان وجود کی رگ و پے میں
سرایت کر تی ایسے رقصاں ہے
کہ جیسے صدیوں سے یہ یہاں کی مکیں ہو
کہ شبِ تنہائی کی ان گھڑیوں میں
اب کہ جاناں
آنکھوں نے جیسے پتھر ہونا سیکھ لیا ہو
کہ اب کہ اس شبِ تنہائی میں
دل نے جیسے مرنا سیکھ لیا ہو
کہ اب کے جاناں
وحشتوں کی ان گھڑیوں میں
تجھے بھولنے کا
کوئی بہانہ سیکھ لیا ہو
کہ اب کی اس
شبِ تنہائی میں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore