By: samina fayyaz
گوشہ دل کااک مقام ایسا ہےجہاں رسائی نہیں ہوتی
سوچ کر یہی رہتا ہےمطمعن جگ ہنسائی نہیں ہوتی
اگر نہیں ہوتا مات کھانے کا خطرہ وخوف اسکو
اتنا سوچ سمجھ کر بساط بچھائی نہیں ہوتی
با آسانی بے خوف ہو کر کر لیتا ہے ہر جرم وہ
ہنس کر کہتا ہے کسی کی سنوائی نہیں ہوتی
اگرنفس دے کر خیر و شر کا فرق نہ رکھا ہوتا
میرے مالک نے برزخ و بہشت نہ بنائی ہوتی
جاگ اٹھی ہوتی اگر انسانیت ان میں ثمینہ
بے حسی کی روایت یوں نبھائی نہیں ہوتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?