By: Imran Gohar
اپنی قسمت پہ اترا رہے ہیں
چاند تارے ضیا پا رہے میں
محوِ رقصاں ہے ماحول دل کا
پھول شاخوں پہ لہرا رہے ہیں
آج فریادیوں کا ہے میلہ
آج فریاد رس آرہے ہیں
فرش والوں کی اوقات کیا ہے
عرش والے یہ فرما رہے ہیں
کہ
جشن کونین میں ہو رہا ہے
فرش پر ہو رہی ہے منادی
سب کے دامن بھرے جا رہے ہیں
آج غوث الوری کی ہے شادی
ہر ولی بادشاہ مانتا ہے
اُن کے قدموں میں جا مانگتا ہے
ہاں وہی غوثِ اعظم جنہوں نے
پار برسوں کی ڈوبی لگا دی
اُن کی رحمت کا دیکھو قرینہ
پھنس گیا تھا بھنور میں سفینہ
مِل گیا دیکھتے ہی کِنارہ
میں نے جُوں المدد کی صدا دی
تنہا تریاقِ غم بہہ رہی ہے
کیا یہ نہرِ اِرم کہہ رہی ہے
آج کوئی شرابی نہ آیا
آج ساقی نے چِلمن اُٹھا دی
سارا عالم نہیں بھی تو کیا ہے
جانِ عالم تو پہچان لیں گے
آلِ اطہر کے گُن گائے گوہر
جانئیے آخرت ہی سجا لی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?