By: rana ashfaq qaiser
سر راہگزر کوئی منتظر میرے راستے میں کھڑا ہوا
کبھی مضطرب کبھی مطمعن کبھی وسوسوں گھرا ہوا
وہ جو اپنے چہرے پہ مسکراہٹ سجائے رہتا تھا ہر گھڑی
یہ کیا ہوا کہ اسی کا چہرہ ہے آنسوئوں سے بھرا ہوا
ہجر کی راہوں پہ چلتے چلتے قدم ہمارے نہ ڈگمگائے
وہ جو دوستوں میں رہا ہمیشہ کیوں لگ رہا ہے تھکا ہوا
ہر اجنبی ہر آشنا سے وہ میرے باعے میں پوچھتا ہے
جفا نے جس کی ہے لمحہ لمحہ میرے دل کو دسا ہوا
وہ جو بزم اپنی میں نام تک بھی نہ سن سکے تھا ہمارا ہرگز
وہ میرے بارے میں پوچھتا ہے میں سوچتا ہوں یہ کیا ہوا
وہ جو نہ قائل تھا پہلے دن سے محبتوں کی صداقتوں کا
اسی کی ڈائری کے ہر ورق پہ ہے نام میرا لکھا ہوا
حسن اسکا بھی ڈھل گیا ہے نہ میرے جذبے جواں رہے
میری آنکھوں میں پھر بھی قیصر ہے اسکا چہرہ بسا ہوا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?