Bazm e Urdu - The urdu poetry app

وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں

By: فیض احمد فیض

وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں
وہ اک خلش کہ جسے تیرا نام کہتے ہیں

تم آ رہے ہو کہ بجتی ہیں میری زنجیریں
نہ جانے کیا مرے دیوار و بام کہتے ہیں

یہی کنار فلک کا سیہ تریں گوشہ
یہی ہے مطلع ماہ تمام کہتے ہیں

پیو کہ مفت لگا دی ہے خون دل کی کشید
گراں ہے اب کے مئے لالہ فام کہتے ہیں

فقیہ شہر سے مے کا جواز کیا پوچھیں
کہ چاندنی کو بھی حضرت حرام کہتے ہیں

نوائے مرغ کو کہتے ہیں اب زیان چمن
کھلے نہ پھول اسے انتظام کہتے ہیں

کہو تو ہم بھی چلیں فیضؔ اب نہیں سر دار
وہ فرق مرتبۂ خاص و عام کہتے ہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore