By: wasif uz zaman katib
بولنا سکھایا تجھے جس نے تمیز سکھا رہا ہے اسے
مہذب بنایا تجھے جس نے جاہل پکار رہا ہے اسے
بڑھاپا خریدا تیری جوانی کے عوض جس نے
بوڑھے کا لقب دے دیا آج تو نے اسے
تیرے اک سوال کا دیتے تھے ہزار بار جواب
دوبارہ پوچھنے پے خاموش کروا رہا ہے اسے
ہر خواہش کی تیری پوری اپنا پیٹ کاٹ کر
اسپتال لے جانے سے انکار کر رہا ہے اسے
خوشی سے جھوم اُٹھتے ہیں تیرا نام سن
محفل میں ان کا نام لینا بھی گوارہ نہیں تجھے
بلامعاوضہ عمر بھر وکالت کی تیرے ماں باپ نے
آج خود سے بات کرنے سے بھی منع کر رہا ہے اسے
جن کے سر سے سایہ اٹھ گیا ہے ان کا نا پوچھو کاتب
رب کی رضا،جنت کی ہوا ہوتی ہے کیا نہیں معلوم اسے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?