By: Muhammad Mumtaz Rashid
آپ کو سب میں خطائیں ہی نظر آتی ہیں
آپ ہر شخص کے در پے ہی نظر آتے ہیں
یہ بھی اک عیب ہے اس عیب سے پرہیز کریں
آپ کو سب میں خطائیں ہی نظر آتی ہیں
اپنے اندر بھی کبھی دھیان کریں
اپنے بارے میں فقط اتنا ہمیں بتلا دیں
آپ کی کونسی خدمات ثمر آور ہیں
کتنی تاریک شبیں آپ سحر تک لائے
کتنے پودے ہیں جنہیں آپ شجر تک لائے
آپ کو سب میں خطائیں ہی نظر آتی ہیں
آپ ہر شخص کے در پے ہی نظر آتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?