By: Tariq Iqbal Haavi
سُونے آنگن کے پیڑ پر
اک چڑیا اک دن آ بیٹھی
اُس آنگن کے ہر باسی کے
وہ دل میں گھر بنا بیٹھی
اُس چڑیا کے یوں آنے سے
ہر ڈال پہ آئی ہریالی سی
وہ چڑیا ننھی منھی سی
وہ چڑیا بھولی بھالی سی
ہر حرکت جس کی دلکش تھی
تھی ہر ادا نرالی سی
ہر صبح وہ سب کو جگاتی تھی
اور میٹھے گیت سناتی تھی
معصوم شرارتوں سے اپنی
وہ سب کا دل بہلاتی تھی
دن جتنے بھی وہ پاس رہی
بس خوشی ہی سب کو راس رہی
اک صبح پھر سب کو چھوڑ گئی
اور ساتھ کی ڈوری توڑ گئی
چند دن سبھی کو پیار دیا
چند دن ہی سب کو ہنسانا تھا
وہ کسی اور ہی دیس کی پنچھی تھی
اور اس کو لوٹ کے جانا تھا
ہر آنکھ اب اس کو ڈھونڈے ہے
ہر سانس اب اس کو ڈھونڈے ہے
آنگن سے اُڑ کے نہ آئی
وہ واپس مُڑ کے نہ آئی
اے چڑیا اُڑ کے آجاﺅ
تم واپس مُڑ کے آجاﺅ
اے چڑیا اُڑ کے آجاﺅ
اے چڑیا اُڑ کے آجاﺅ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?