By: M.Asghar Mirpuri
دکھ میں خود کو صبر کا سمندر بنا لیتے ہیں
اپنے خلوص سے جگہ دلوں کےاندر بنا لیتے ہیں
تنہائی جیسی بلا کو دور رکھنے کی خاطر
اپنی حسین یادوں کا ایک کھنڈر بنا لیتے ہیں
اسے کب اور کس تاریخ کو ہمیں ملنا ہے
اس کے لیے سفید کاغذ پر کیلنڈر بنا لیتے ہیں
لوگوں سے ہمدردیاں حاصل کرنے کی خاطر
ہرے کپڑےپ ہن کر خود کو قلندر بنا لیتے ہیں
دشمنوں کے دلوں میں ہمارا خوف کیوں نا ہو
وقت آنے پر اپنے قلم کو خنجر بنا لیتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?