By: Shabeeb Hashmi
افکار کے آئینے میں ذرا عکس تو دیکھو
ڈوبا ہے جو خوف میں وہ شخص تو دیکھو
ہوتی ہے محسوس موت کی لذت پھر کیسی
بجھتی ہوئی شمع کا ذرا رقص تو دیکھو
آنے دو ہوائیں تھوڑے کھولو یہ دریچے
دم گھٹتا ہے میرا بلا کا حبس تو دیکھو
لگ جاتے ہیں الزام کئی مجھ پے روزانہ
بن جاتا ہوں میں بت میرا ظرف تو دیکھو
ہو جائے گی زندہ پھر میرے فکر کی مورت
بکھرے ہوئے صفحوں پے ذرا لفظ تو دیکھو
کرتے ہیں سرشام ہم یادوں سے کنارہ
پگھلے ناں کہیں وجود میرا ضبط تو دیکھو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?