By: M.ASGHAR MIRPURI
میں دن بھرغزلیں بیشمار بناتا ہوں
سخن کہ سہارے زیست پربہار بناتا ہوں
سب کےمعیار پہ پورا نہیں اترسکتا
مگران میں اچھی بھی دو چار بناتاہوں
جو سامعین کےدل کےتاروں کو چھیڑیں
میں کچھ اس طرح کےاشعار بناتا ہوں
ہر کسی کو لگےکہ یہ اس کی کہانی ہے
اپنےتخیل سےمیں ایسےکردار بناتاہوں
مقدر پہ تو ہمارا کوئی بس نہیں چلتا
مگر اب سوچ سمجھ کرنئے یاربناتاہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?