By: آس فاطمی
بوسیدہ جسم و جاں کی قبائیں لیے ہوئے
صحرا میں پھر رہا ہوں بلائیں لیے ہوئے
دل وہ عجیب شہر کہ جس کی فصیل پر
نازل ہوا ہے عشق بلائیں لیے ہوئے
میں وحشت جنوں ہوں مری مشت خاک کو
پھرتی ہیں در بہ در یہ ہوائیں لیے ہوئے
دیکھا بغور اپنی خودی کا جو آئنہ
ابھرے ہزار چہرہ خطائیں لیے ہوئے
اک شور گونجتا ہے مسلسل خلاؤں میں
ہے لفظ کن بھی کتنی صدائیں لیے ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?