By: zahida ali
میں اپنی خاک
اپنی مٹھی میں لئے پھرتی ہوں
ہوا کی تلاش میں
جو مل جائے مجھے وہ کہیں
تو میں حوالے کر دوں اس کے
اس کی یہ امانت
پھر وہ جدھر چاہے
جہاں چاہے
اڑا لے جائے
اپنی مرظی سے اس خاک کو
بانٹ دے
اتنے زروں میں اس کو
اور پھر
ہر ذرے کو اک دوسرے سے اتنا جدا کر دے
کہ اگر
میں جو چاہوں بھی
تو سمیٹ نہ سکوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?