By: اسد رضا
ایک اکیلا سماج سے ٹکرانے چلا ھے
حریفون کو اپنے آنکھیں دکھانے چلا ھے
مدتوں کے بچھائے گندے سیاسی جال کو۔
ایک جھٹکے مین ملیا میٹ کرانے چلا ھے۔
ہم تو دعائے خیر کے طلب گار ہیں فقط۔۔۔
سنا ھے ظلمت سے پرخچے اڑانے چلا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?