Bazm e Urdu - The urdu poetry app

غم کے صحرا میں وہ اک زخم دکھا ہی نہ سکے

By: وشمہ خان وشمہ

لفظ بھی کھو گئے اور بات سنا ہی نہ سکے
غم کے صحرا میں وہ اک زخم دکھا ہی نہ سکے

ہم تری بزم میں آ تو گئے لیکن جاناں
کھائی وہ ضرب کہ پھر درد اٹھا ہی نہ سکے

ہاں ترے نام پہ گجرے سلے مالائیں بنیں
پھول زخمی ہوئے بارات بھی جا ہی نہ سکے

میرے اوراق پریشاں ہیں ترے بارے میں
یاد پر تیری مری گھاٹ جھکا ہی نہ سکے

اس کی آنکھوں کے تبسم کی قسم ہے لوگو
دل میں زندہ ہے اسے ہم بھلا ہی نہ سکے

اس نے لیکن نہ کوئی ربط وفا سے رکھا
آج تک تیری قسم مات اٹھا ہی نہ سکے

دور رہ کر بھی تعلق اسی جا سے رکھا
سنگ یہ ہجر مقدر نے ادا ہی نہ سکے

دل میں پیوست ہے کانٹے کی طرح بات یہی
اس کی چاہت کو یہاں سے بچا ہی نہ سکے

اے خدا رکھنا یہ دل وشمہ کو آباد سدا
عشق میں وشمہ ترے ساتھ اٹھا ہی نہ سکے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore